نیم شب کی خامشی

کسی کی یاد میں دل کو جلانا کیسا لگے

خود سے باتیں کر کے مسکرانا کیسا لگے

شام کی تنہائیاں جب چیخنے لگیں

ایسے لمحوں میں خود کو سنبھالنا کیسا لگے

خواب آنکھوں میں ہوں اور نیند روٹھ جائے

پھر بھی صبح تک جاگتے جانا کیسا لگے

ہم تو عادتاً ہر بات چھپا لیتے ہیں

پر سچ کو دل میں دفن کر جانا کیسا لگے

محبت کے سفر میں خود کو کھونا پڑے

پھر بھی کسی اور کو اپنانا کیسا لگے

نیم شب کی خامشی

Neem Shab Ki Khamoshi

Areeba Noor

0/Post a Comment/Comments