اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی کی فراہمی محدود کرنے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے "آبی جارحیت" قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ علاقائی کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی جیسے حساس اور انسانی حقوق سے جڑے مسئلے کو بھارت سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جو قابلِ مذمت ہے۔
وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور بھارت کو ایسے اقدامات سے باز رکھنے کے لیے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن مذاکرات پر یقین رکھتا ہے لیکن قومی مفادات کا ہر حال میں دفاع کیا جائے گا۔
ادھر وزارت آبی وسائل کے حکام کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے چناب اور جہلم میں پانی کی روانی میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے، جس سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
بلاول بھٹو کے بیان کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے بھی اس مسئلے پر مشترکہ موقف اپنانے پر زور دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پانی کا مسئلہ مستقبل میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں بھی بھارت کی طرف سے دریاؤں پر ڈیم بنانے اور پانی روکنے کے اقدامات پاکستان کے لیے تشویش کا باعث رہے ہیں، جن پر کئی بار احتجاج ریکارڈ کرایا جا چکا ہے۔
Post a Comment